
27 فروری 2023(کراولی نیوز بیرو).. سینئر عرب پارلیمنٹری کے ایک وفد نے اتوار کو دمشق کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی
اس ملاقات کو شام میں تنازے پر ایک دہائی سے زیادہ سرد مہری کے باد تعلقات میں مثبت پیش رفت کی علامات سمجھا جا رہا ہے
عرب نیوز کے مطابق عیراقی, اردنی, فلسطینی, لیبیا, مصری اور متحدہ عرب امارات کے ایوان نمائندگان کے ساتھ ساتھ عمان اور لبنان کے نمائندوں نے عرب بین الپارلیمانی یونین کے وفد کے طور پر شام کا سفر کیا
حکومت کی حامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے شامی ارکان پارلیمنٹ اور بشار الاسد سے ملاقات کی
عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد حلبوسی نے بتایا کے ہم شام کے بغیر آگے بڑھ نہیں سکتےاور شام اپنے عرب ماحول کے بغیرنہیں رہ سکتا جس کے بارے میں ہمیں امید ہےکے وہ اس (عرب ماحول )میں واپس آجاےگا
2011 میں حکومت کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کی خلاف بشار الاسد کے مہلک کریک ڈاؤن کے باد شام بڑی حد تک عرب دنیا سے الگ ہو گیا تھا
عرب لیگ نے 2011 میں شام کی رکنیت معطل کر دیتھی اور کئی عرب ممالک نے اپنے سفیروں کو دمشق سے بلوا لیا تھا
بشار الاسد کو 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد عرب ریاستوں کی حمایت سے فائدہ ہوا – اس زلزلے میں اقوام متحدہ اور شامی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں پانچ سے نو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئےتھے
ڈونرز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں متحدہ عرب امارات نے روس اور ایران سمیت کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ امداد سے لدے طیارے بھیجے
مصر کے صدر عبدالفتح السیسینے پہلی بار سات فروری کو بشار الاسد سے فون پر بات کی اور اردن کے وزیر خارجہ نے 15 فروری کو دمشق کا پہلا دورہ کیا
اس کے بعد بشار الاسد نے 20 فروری کو عمان کا سفر کیا ان کا 2022 کا یو اے ای کا دورہ2011 کی جنگ شروع ہونے کے بعد کسی عرب ریاست کا پہلا دورہ تھا
مصر کی پارلیمنٹ کے اسپیکر خفی الجبالی نے دمشق میں کہا کے زلزلے کے بعد عرب وفدشامی عوام کی مدد کے لیے برادر ملک شام کا دورہ کر رہا ہے
